عورت مولوی اور تعویز


عورت،مولوی اور تعویز   
          
ایک خاتون ایک مولوی صاحب کے پاس گئیں ،'مولوی صاحب ،کوئی ایسا تعویز لکھ کردیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے نہیں رویاکریں۔مولوی صاحب نے تعویز لکھ دیا۔اگلے ہی دن کسی نے پیسوں سے بھرا تھیلا ان کے گھر میں پھینک دیا۔خاتون کے شوہر نے ایک دکان کرائے پر لے لی۔کا   روبار میں برکت ہوئی اور دکانیں بڑھتی گئیں اور پیسے کی ریل پیل ہو گئی۔ایک دن خاتون کی نظر اس پرانے صندوق پر پڑی جس میں انہوں تعویز کو محفوظ رکھا تھا۔'جانے مولوی  صاحب نے تعویز میں کیا لکھا تھا؟'تجسس میں اس نے تعویز کھول ڈالا۔لکھا تھا ،'جب پیسے کی ریل پیل ہو جائے تو سارا پیسہ تجوری میں چھپانے کی بجائے کچھ ایسے گھروں میں ڈال دینا جہاں رات کو بچوں کے رونے کی آواز آتی ہو۔'